نقی احمد ندوی ِ، ریاض، سعودی عرب
ملک میں 2024کے الکشن رزلٹ کے بعد موب لنچنگ کے واقعات میں بہت تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ درجنوں موب لنچنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں جو انتہائی تشویشناک ہیں۔ تلنگانہ، راجستھان، گجرات، اترپردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں یا تو ہندو بھیڑ نے مسلمان کو مار مار کر ہلا ک کردیا یا ان کی دکانیں لوٹ لی گئیں اور انھیں زودوکوب کیا گیا۔
کسی بھی ملک کے لئے یہ بہتر نہیں ہے کہ وہاں قانون لوگ اپنے ہاتھ میں لیں۔
فرسٹ رپورٹ نیوز نے لکھا ہے "ہندوستان میں حالیہ سالوں میں موب لنچنگ کے واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 2010 سے اگر دیکھا جائے تو 2017 میں 2016 کے مقابلہ میں 57 فیصد موب لنچنگ میں اضافہ ہوا۔ 2019 میں ایک سو سات موب لنچنگ ہوئی تو 2020 میں ۳۲، 2020 میں موب لنچنگ کے کم ہونے کی وجہ کرونا کی وبا تھی۔ جس کی وجہ سے ۸۷ فیصد کی کمی آئی تھی۔ سنٹر فار اسٹدی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم سی ایس ایس ایس کے مطابق 2020 کے مقابلہ میں 2021 میں سولہ موب لنچنگ کے واقعات ہوئے”
۔ 2023 میں موب لنچنگ جاری رہا اور بائیس واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ جس میں پندرہ لوگوں کی موت ہوئی۔ موب لنچنگ کے شکار زیادہ تر مسلمان یا دلت تھے۔ گائے کشی یا مذہبی دل آزاری کے نام ان کا قتل کیا گیا۔
دی وائر نے رپورٹ دی ہے۔ کہ گذشتہ پندوہ دنوں میں ملک میں مسلمانوں پر ہندووں کے حملہ کے واقعات درجن بھر سے زائد ہوئے ہیں۔ یا تو وہ مار مار کر ہلاک کردئے گئے۔ ان کی دکانیں لوٹ لی گئیں۔ یا ان کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کیا گیا۔ اس قسم کے واقعات تلنگانہ، راجستھان، گجرات، اترپردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں رونما ہوئے ہیں۔
ہمارے سماج میں دھرم کے نام پر جو نفرت کی بیچ بوئی گئی تھی اس کا پھل اب سماج نے کاٹنا شروع کردیا ہے۔ کوئی بھی ملک اور سماج نفرت کی آگ میں ترقی نہیں کرسکتا۔
مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن پارٹیوں کو مسلمانوں نے اپنا ووٹ دیا ہے اور جن کے جیتنے میں مسلمانوں نے اپنا اہم رول ادا کیا ہے۔ وہ خاموش کیوں ہیں۔محبت کی دکان سجانے والوں کو مسلمانوں کی موب لنچنگ، ان کی دکانوں اور گھروں کو بلڈوز کرنے کی تصویریں کیا نظر نہیں ٓآتیں۔۔ راہل گاندھی اور اکھلیش یادو صرف دستور کی کاپی پارلیامنٹ میں لہراتے رہیں گے یا اپنے سیکولر ہونے کا ثبوت بھی دیں گے اور اپنے ایکشن کے ذریعہ یہ ثابت کریں گے کہ جن لوگوں نے ان کو پارلیامنٹ میں بھیجا ہے وہ اس
کی آواز بنیں گے۔