اگر ملک کے تمام مظلوم لوگ جمع ہو کر آئین کے لیے لڑیں گے تو ہندوستان عالمی لیڈر بنے گا: مولانا سجاد نعمانی

Spread the love

پٹنہ (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس) معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی سے نگینہ سیٹ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے جمعرات کو لکھنؤ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ مولانا سجاد نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ نگینہ سیٹ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ سماج کے تمام طبقات نے انہیں پارلیمنٹ میں بھیجنے کے لیے اپنا قیمتی ووٹ دیا ہے۔ آزاد کو دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ ملک میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ملک دوراہے پر کھڑا ہے۔ اگر ہندوستان کے مظلوم لوگ اکٹھے ہونگے، اُنہیں اچھا لیڈر مل جائےاور آئین کے تحفظ کے لئے ایمانداری کے ساتھ لڑا جائے تو ہندوستان یقیناً عالمی لیڈر بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مظلوم آپس میں بکھرے رہے، انہیں اچھی قیادت نہ ملی اور مظلوم طبقہ پہچانا نہیں تو مذہبی مقامات مسمار ہوں گے اور خواتین بھی محفوظ نہیں رہیں گی، جو گزشتہ 10 سال سے ہو رہا ہے۔ چندر شیکھر آزاد کو دیکھ کر مجھے لگا کہ وہ ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس پارٹی کو مضبوط کریں کیونکہ اس پارٹی میں دلت، مسلمان، تمام اقلیتی طبقات، او بی سی وغیرہ کو مناسب احترام اور نمائندگی مل رہی ہے۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ مسلم دلت اتحاد نے ریاست کو ایک نیا لیڈر دیا ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ مسلم قیادت کو جان بوجھ کر ختم کیا جا رہا ہے۔ تمام پارٹیاں مسلم کمیونٹی کے ووٹ چاہتی ہیں لیکن ان کی قیادت نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کا معاملہ ہو یا ملک کا، مسلمانوں نے ہر ایک کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ آزاد سماج پارٹی میں پنچایت سطح سے لے کر اعلیٰ سطح تک تمام طبقات کو مساوی حقوق دیے جائیں گے۔

مولانا نعمانی نے کہا کہ اب دیگر سماج کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلم قیادت کو مضبوط کریں۔ مسلم دلت اتحاد کا نگینہ سیٹ پر کامیاب تجربہ رہا ہے۔ اس لیے مسلم دلتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور سماجی اور سیاسی طور پر ایک دوسرے کو مضبوط کرنا چاہیے۔ تب ہی ملک کی فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہم آہنگی اور اعتماد کا ہونا ضروری ہے۔

آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے اپنے بیان میں کہا کہ اس الیکشن میں بی جے پی بمقابلہ ملک تھا۔ ایودھیا کا نتیجہ گواہی دے رہا ہے کہ عوام اپنے اصل مسائل پر لڑنا چاہتی ہے۔ وہ معاشرے میں ہم آہنگی اور محبت چاہتی ہے۔ ایودھیا کے لوگوں نے ملک کو پیغام دیا ہے اور بی جے پی کو اس سے سبق سیکھنا چاہئے کہ سیاست مذہب، نفرت، آمریت اور جبر پر نہیں ہوگی، بلکہ سیاست عوامی مسائل پر ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں ریزرویشن بچا ہی نہیں صرف سماج کو جھنجھنا دیا جا رہا ہے۔ سرکاری نوکریاں ختم کی جا رہی ہیں۔ دلت برادری میں غصہ تھا کہ بی جے پی ان کے بچوں کے مستقبل کے خلاف سازش کر رہی ہے۔ اسی لیے ملک کی عوام نے بی جے پی کے خلاف ووٹ کیا۔ انہیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔

Leave a Comment