(خدیجہ خاتون/انصاف ٹائمس پٹنہ) جموں اسٹیشن سے ریلوے ملازم گرفتار جو کہ راجستھان سے کشمیر آکر پاکستان کے لیے جاسوسی کر رہا تھا۔
جموں کشمیر نیوز کے مطابق جموں کشمیر پولیس کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ جموں اسٹیشن سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پر پاکستان کے لیے جاسوسی کا الزام ہے۔ پولیس اس سے انکوائری کر رہی ہے۔ ملزم راجستھان کا رہنے والا ہے۔ اس سے قبل جمعرات کو بڈگام ضلع میں دہشت گردوں کے سات مبینہ ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور ایک دہشت گرد ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا تھا۔
وہ ریلوے کا ملازم ہے اور پاکستانی ہینڈلرز سے رابطے میں تھا۔ اس نے اب تک بہت سی معلومات سرحد پار بھیجی ہیں۔ جس میں اہم مقامات کی تصاویر اور ویڈیوز شامل ہیں۔ اس جاسوس کو تاحال پولیس کے حوالے نہیں کیا گیا۔ ایجنسی اپنی سطح پر تحقیقات میں مصروف ہے۔ معلومات کے مطابق ایجنسی کو ٹھوس اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص جموں سے سرحد پار پاکستانی ہینڈلرز سے رابطے میں ہے۔ جس کے بعد تفتیش شروع کر دی گئی۔ دوران تفتیش سراغ مل گئے۔ جس کے بعد ٹیم نے اسے جمعہ کی دوپہر اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کرلیا۔
مبینہ جاسوس کی شناخت راجستھان کے بٹی لال مینا کے طور پر ہوئی ہے۔ اس کے بارے میں ابھی مزید معلومات نہیں دی جا رہی ہیں۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ریلوے کا ملازم تھا اور کافی عرصے سے جموں میں تعینات تھا۔
واٹس ایپ نمبر پر بات کرتا تھا
دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ اس نے پاکستان میں بیٹھے ہینڈلرز کو او ٹی پی دیا تھا۔ تاکہ پاکستان میں بیٹھے ہینڈلرز بھارتی نمبر پر واٹس ایپ چلا رہے تھے۔ وہ اسی واٹس ایپ پر تصاویر اور دیگر معلومات بھیجتا تھا۔ ان سوالات کے جوابات تلاش کیے جا رہے ہیں۔
وہ کافی عرصے سے ہینڈلرز کو معلومات فراہم کر رہا تھا۔ وہ زیر تفتیش ہے۔ تاکہ پتہ چل سکے کہ معلومات دینے کے عوض وہ پاکستان سے پیسے لیتا تھا۔ شواہد بھی اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی معلوم کیا جا رہا ہے کہ وہ کتنے عرصے سے پاکستانی ہینڈلرز سے رابطے میں تھا۔ پاکستان کس ذریعے سے ہینڈلرز سے رابطے میں آیا؟ اس سے انکوائری کے بعد مزید لوگوں کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے ان کے بارے میں معلومات ابھی شیئر نہیں کی جا رہی ہیں۔