مجلس مشاورت بہار کے صدر نے امارت کے تقسیم کی کوشش کو غیر شرعی بتاتے ہوئے برات کا اعلان کیا اور مشاورت کے ارکان کو امارت کے ساتھ کھڑے رہنے کی تلقین کی

Spread the love

پٹنہ (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس) آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت بہار کے صوبائی صدر پروفیسر ابوذر کمال الدین نے امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ،جھاڑکھنڈ کو تقسیم کرنے کی کُچھ لوگوں کی طرف سے ہوئی کوشش کی سخت مذمت کی ہے اور پریس بیان جاری کر کہا کہ "امارت شرعیہ بہار جھارکھنڈ اڑیسہ پورے مشرقی ہند میں مسلمانوں کا سب سے قدیم اور با وقار ادارہ ہے جس پر مسلمانوں کے سواد اعظم کا اتفاق ہے اور وہ تمام ملی معا ملات میں اس کی طرف رجوع بھی کرتے ہیں اور رہنمائی بھی چا ہتے ہیں۔بہا ر میں کسی دوسرے ادارے کو یہ فخر اور اعزاز حاصل نہیں ہے ۔
اس کا قیام اس وقت ہوا جب بہار بطور صوبہ بنگال سے الگ ہوا۔ اس وقت اڑیسہ صوبہ بہار میں شامل تھا۔جب اڑیسہ بہار سے الگ صوبہ بنا تو امارت کی شوریٰ نے اڑیسہ کو امارت کے شرعی نظم کے تحت حسب سابق قایم رکھنے کافیصلہ کیا۔ اسی طرح سن دو ہزار میں جھارکھنڈ کو الگ صوبہ بنایا گیا تو اس وقت بھی شوریٰ نے سابقہ نظم کو باقی رکھا ۔
یہ فیصلہ امارت شرعیہ کی مرکزی نظم اور اس کی شوریٰ ہی لے سکتی ہے کہ جھارکھنڈ کے نظم کو الگ کر کے وہاں نی امارت قائم کی جاے۔میرے علم کی حد تک امارت شرعیہ نے ایسا کوی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ اس صورت میں اگر کوی شخص خود کو امیر ہونے کا اعلان کرتاہے تو اس کی یہ حرکت غیر شرعی غیر قا نونی خلاف نظم غیر اخلاقی ۔ ظلم گناہ اور شرارت انگریزی اور فتنہ پرور ی مانی جائے گی ۔جس کی پوری مسلم ملت شدید الفاظ میں مزمت کرتی ہے اور ایسے فتنہ پروروں سے اپنی برآ ت کا اعلان کرتی ہے” آگے انہوں نے ملت اسلامیہ بہار جھارکھنڈ اڑیسہ سے درخواست کی کہ "نہ صرف ان فتنہ پروروں سے خود کو دور رکھیں بلکہ ملت دشمن طاقتوں کے ذریعہ ملت اور اس کے اتحاد کو توڑنے کی جوناپاک کوشش کی جارہی ہے اس کو ناکام کر نے میں کوی کسر نہ چھوڑیں۔ جس کا ایک طریقہ یہ ہےکہ ایسے تمام لوگوں سے اپنی برآءت کا اعلان کریں اور کسی درجہ میں ان کی پزیرائی نہ کریں”

اُنہوں نے کہا کہ "مسلم مجلس مشاورت بہار اس آزمائش کی گھڑی میں پوری مضبوطی سے امیر شریعت مولانا فیصل رحمانی مد ظلہ عالی کے ساتھ کھڑی ہے اور بہار میں مشاورت سے وابستہ تمام افراد سے گذارش کرتی ہے کہ وہ اپنے اپنے مقام پر امارت کے ساتھ پوری مضبوطی سے کھڑے رہیں اور عوام میں کوی غلط فہمی پیدا نہ ہونے دیں۔مجھے امید ہے یہ فتنہ جلد فرو ہو جاے گا۔ انشاء االلہ”

Leave a Comment