پٹنہ (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس) جماعت اسلامی کے قومی صدر انجنیئر سعادت اللہ حسینی نے امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ،جھاڑکھنڈ و مغربی بنگال کو توڑنے کی ہوئی ناکام کوشش کی مذمت کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے، امیر جماعت نے کہا کہ "یہ جان کر افسوس ہوا کہ امارت شرعیہ جیسے معروف و معتبر دینی ادارے کا نام استعمال کرتے ہوئے جھارکھنڈ کے ایک صاحب نے الگ دھڑا بنانے کی کوشش کی ہے۔ یہ بلاشبہ ایک مذموم حرکت ہے۔ انشاء اللہ تعالی یہ ادارہ اس طرح کے فتنوں کے اثرات سے محفوظ و مامون رہے گا۔ امارت شرعیہ کے دستور کے مطابق با ضابطہ امیر شریعت کا انتخاب ہوتا رہا ہے۔ امارت شرعیہ کے موجودہ امیر شریعت کی حیثیت سے محترم فیصل رحمانی مد ظلہ العالی کے ساتھ میری جو ملاقات و گفتگو رہی ہے اس کی بناء مجھے یقین ہے کہ وہ اس طرح کی سطحی حرکتوں سے کوئی اثر نہیں لیں گے ۔ اللہ تعالی کی نصرت و تائید سے حسب معمول وہ اس ادارہ کو اس کی دینی روایات کےساتھ ترقی دینے کی کوششوں میں کامیاب ہوتے رہیں گے”
سعادت اللہ حسینی نے آگے کہا کہ "امارت شرعیہ اپنے قیام سے آج تک مسلمانوں کی شرعی، دینی و ملی ضروریات کو جس طرح منظم انداز میں انجام دیتی رہی ہے، وہ لائق تحسین ہے۔ امارت شرعیہ سے وابستہ جید علمائے کرام اور قضاۃ نے مسلمانوں کے عائلی معاملات و تنازعات کے حل کے لئے دار القضاء کا متحکم نظم قائم کیا ہے جس نے ملت کے اندر شرعی طریقے سے اپنے معاملات کو حل کرنے میں بڑی سہولت مہیا کی ہے۔ اس کے نظم میں خلل ڈالنے کی کوئی بھی کوشش قابل مذمت ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ ملت ، علمائے کرام اور دانشوروں نےاس حرکت سے اپنی بیزاری کا اظہار کیا ہے۔ اس وقت جب کہ ملت اسلامیہ ہند اپنی تاریخ کے نہایت نازک دور سے گزر رہی ہے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ ملت اسلامیہ میں زیادہ سے زیادہ اتحاد کی فضا کو پروان چڑھایا جائے اور ملی اداروں کے استحکام پر توجہ دی جائے۔ تقسیم و انتشار کی ہر کوشش کوملت کو پوری قوت سے رد کرنا چاہئے۔ میں جماعت اسلامی ہند کی طرف سے اس فتنہ انگیزی کے خلاف امیر شریعت محترم فیصل رحمانی اور امارت شرعیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں اور ملت کے تمام طبقات سے یہی امید رکھتا ہوں کہ وہ اس طرح کے فتنوں کی ہر سطح پر مذمت کریں گے”