پٹنہ (پریس ریلیز/انصاف ٹائمس) امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ اڈیشہ و مغربی بنگال کو لے کر جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں پیش آئے واقعے پر ملک کے دیگر تنظیموں اور اداروں کے ذمہ داران کی جانب سے ردعمل کا سلسلہ جاری ہے، آج ملک ہندستان کے معروف و عالمی شہرت یافتہ ادارے ”دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ“ کے ناظم اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا بلال عبدالحی حسنی ندوی نے ایک تحریری بیان جاری کر کے اپنے ردعمل اور تاثرات کا اظہار کیا ہے، انہوں کہا کہ: ”کل مورخہ ۱۴ دسمبر ۲۰۲۳ء کو مجلس علمائے جھارکھنڈ کے اجلاس میں جو ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، وہ بڑا قابل افسوس و مذمت ہے، امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ اور مغربی بنگال ملت کا ایک قدیم اجتماعی ادارہ ہے اور ملت کا شعارِ وحدت و اجتماعیت ہے، اس وحدت کو منتشر کرنے کا کوئی بھی عمل اچھا نہیں ہوسکتا اور نہ ہی اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔“
مولانا ندوی نے اپنے بیان میں آگے کہا کہ: ندوۃ العلماء کا امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ و مغربی بنگال سے گہرا اور مضبوط تعلق ہے کہ وہ امت کا ایک قیمتی اثاثہ ہے اور امت کی ترقی و رہنمائی میں اس کی بڑی خدمات ہیں۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی اس ادارہ کی اجتماعیت کی حفاظت فرمائے اور انتشار کی جو صورت حال پیدا ہوئی ہے اس کو دور فرمائے اور لوگوں کو سمجھ دے کہ وہ اپنے فروعی و علاقائی اختلافات سے نکل کر ملت کے وسیع تر اجتماعی مفاد کو ترجیح دیں اور امت کے شیرازے کی حفاظت فرمائیں، امت کا تحفظ اور ترقی آپسی اتحاد و اجتماعیت میں ہے