سابق ایم پی مرحوم عتیق احمد کے دونوں نابالغ بیٹے جوینائل ہوم سے رہا
پٹنہ(ذاکر حسین/اِنصاف ٹائمس) گزشتہ روز اے پی سی آر کی قانونی پیش رفت سے الہ آباد کے سابق ایم پی مرحوم عتیق احمد کے دونوں نابالغ بیٹوں احزام اور آبان کی سپردگی اُنکی سگی پھو پھی پروین احمد کو دیدی گئی – انکے اہل خانہ کے مطابق حکومت نے انہیں زبردستی جوینائل ہوم کی حراست میں رکھا تھا۔ امیش پال کے قتل کے بعد دونوں بیٹوں کو راجروپ پور چلڈرن ہوم بھیج دیا گیا تھا اور وہ آج دونوں آٹھ مہینوں بعد اپنے اہل خانہ سے مل سکے۔شروع میں سپردگی لینے گئی عتیق کی بہن شاہین احمد کو بچوں کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا گیا پھر شاہین احمد نے اے پی سی آر کی مدد سے کچھ مہینے پہلے سپریم کورٹ کو رجوع کیا۔
سپریم کورٹ کے مداخلت کے بعد دونوں بیٹوں کو ان کی پھو پھی پروین احمد کے حوالے کر دیا گیا۔اس معاملے میں ایڈوکیٹ کپل سبل، ایڈوکیٹ احمد ابراہیم اور ان کی ٹیم کو سپریم کورٹ میں عتیق کی بہن کی طرف سے پروی کے لیے اے پی سی آر نے مقرر کیا تھا۔الہ آباد ہائی کورٹ میں ایڈوکیٹ ایس ایم رحمان فیضی اور ایڈوکیٹ محمد خالد نے انکے اہل خانہ کو ضروری قانونی رہنمائی اور مدد فراہم کر اور ان کے بیٹوں کی سپردگی کو ممکن بنایا۔اس معاملے میں دیکھا گیا ہے کہ یو پی میں وکلاء میں خوف کا ماحول اور سرکار کا دباؤ بہت زیادہ ہے۔ کوئی بھی وکیل عتیق احمد اور ان سے وابستہ افراد کا مقدمہ لڑنے کے لیے تیار نہیں تھا، ایسے میں اے پی سی آر سے جڑے ایڈووکیٹ ایس ایم فیضی اور ایڈووکیٹ محمد خالد کا انصاف کو زندہ رکھنے کے لیے میدان میں آنا بڑی ہمت کی اور قابلِ تعریف ہے۔ ایسے وقت میں اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہو کر دونوں نے سپردگی کی تمام قانونی کارروائی کو آج مکمل کرایا۔اے پی سی آر کا ماننا ہے کہ کسی ملزم یہ مظلوم یہ اُن سے جڑے انکے خاندانوں اور دوست احباب کے حقوق کو پامال کرنے کا حق کسی سرکار کو نہیں اور ہمیں ایسے ہی ہر ضرورت مند فرد کےساتھ اسکی انصاف کی لڑائ لڑیں گے۔