پٹنہ۔ (پریس ریلیز/انصاف ٹائمس)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ مشرقی وسطی کی بگڑتی ہوئی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور عالمی رہنماؤں کو علاقے میں جنگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو ختم کرنے کے لیے موثر مداخلت کرنی چاہئے۔ غزہ گزشتہ 16برسوں سے اسرائیلی ناکہ بندی میں ہے اور فلسطینی تقریبا آٹھ دہائیوں سے استعماری قوتوں کی مدد سے غاضب صہیونیوں سے اپنے وطن میں پر امن رہنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ حماس کے رہنما محمد دائف کے مطابق، اسرائیل پر تازہ ترین حملہ، جسے اسرائیلی وزیرا عظم نتین یاہو نے جنگ قرارد یا ہے، غزہ کی 16سالہ ناکہ بندی اور گزشتہ ایک سال کے دوران مغربی کنارے کے شہروں میں اسرائیلی چھاپوں اور الاقصی میں تشدد اور فلسطینیوں پر آبادکاروں کے بڑھتے حملے اور بستیوں میں اضافے کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔ فلسطینی اپنی مادر وطن کو صہیونیوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے لڑ رہے ہیں اور انہیں انتہا پسند اور دہشت گرد قرار دینا انہتائی جارحانہ اور توہین آمیز ہے۔ عالمی رہنماؤں کو جنگجوؤں کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے اور ان کے حقوق کو نظر انداز کرنے کے بجائے صہیونیوں کو فلسطین کی سر زمین پر غیر قانونی جارحیت سے باز رکھنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ مشرقی وسطی میں امن قائم کرنا، یہ محض ایک خواب ہی رہ جائے گااور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع اس وقت تک جاری رہے گا جب تک صہیونی نیوں کی طرف سے فلسطینیوں کی مادر وطن پر ناجائز قبضہ نہیں ختم کیا جاتا۔