ڈاکٹر شہاب الدین کے انتقال کے بعد سے مسلمانوں کو کیا جارہا نظرانداز: مشکور احمد/ سیف الاسلام
پٹنہ(اِنصاف ٹائمس ڈیسک) بی جے پی کے ذریعے ذات پر مبنی مردم شماری کو روکنے کی سازشوں کے باوجود بہار کی عظیم اتحاد حکومت نے اس کام کو مکمل کرکے اس کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں یہ نتیش کمار اور ان کی حکومت کا بڑا کارنامہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے کہا کہ اس سروے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ کس کی کتنی ابادی ہے اور ساتھ ہی حکومتی وسائل سے کون کتنا مستفید ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مردم شماری نے ریاست میں مسلمانوں کی ابادی کو بھی واضح کردیا ہے چونکہ اس کا مقصد آبادی کے مختلف طبقات کے بارے میں درست جانکاری حاصل کرنا اور اس کے مطابق حکومتی منصوبوں کو تشکیل دینا ہے اس کا مسلمانوں کو بھی فائدہ ملنا چاہیے اور آبادی کے تناسب میں ان کے لیے بھی حکومتی پالیسیاں بننی چاہئے۔ مسٹر نظرعالم نے کہا کہ آزادی کے بعد سے اب تک مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے لیکن ان کے منہ بھرائی کا ڈھنڈورا خوب پیٹا گیا۔ پارلیامنٹ اور اسمبلیوں سے لے کر ملازمتوں تک میں ان کے ساتھ امتیاز برتا گیا اور اس بات کی کوشش کی گئی کہ ہر جگہ ان کی نمائندگی کم ہو۔ اس لیے اب وقت اگیا ہے کہ آبادی کے تناسب میں مسلمانوں کو بھی ان کا حصہ ملے اور ان کو ان کے جائز حقوق سے محروم نہ کیا جائے چونکہ ریاست کے وسائل پر تمام طبقات کا حق ہے اس لیے ضروری ہے کہ اعداد و شمار کا تجزیہ کرکے دیگر طبقات کے ساتھ مسلمانوں کو بھی ان کا حق دیا جائے۔ وہیں بہار شریف باشندہ سماجی کارکن مشکور احمد نے کہا کہ ذات کی بنیاد پر کی گئی مردم شماری مکمل کراکر نتیش کمار نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ وہ بلا امتیاز تمام طبقات کو حکومتی اسکیموں کا فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں اور ہر طبقہ کو اس کی آبادی کے تناسب اس کے حصہ داری کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وزیراعلی مسلمانوں کو بھی ان کی آبادی کے تناسب میں ان کا حق دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس مردم شماری سے یہ بات واضح ہوگئی کہ کس طرح کچھ مخصوص طبقات اور مٹھی بھر لوگ قبضہ جمائے بیٹھے تھے اور کمزور طبقات کو ان کے حقوق سے محروم کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سب سے زیادہ پریشانی بی جے پی کو ہے کیونکہ وہ کچھ مخصوص طبقات کو ہی فائدہ پہنچانے میں یقین رکھتی ہے اور اس لیے وہ نہیں چاہتی تھی کہ یہ کام مکمل ہو اور اسے روکنے کے لیے اس نے ہر طرح کی کوشش کی۔ بلائی (بیرول) باشندہ سماجی کارکن سیف الاسلام سرور نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ مذہب کی سیاست کرنے والی بی جے پی ذات پر مبنی مردم شماری مکمل ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں پر ذات پات کی سیاست کا الزام لگا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت بہار اور مرکز کی مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دیگر طبقات کے ساتھ مسلمانوں کے حصے داری کو بھی یقینی بنائے۔