پٹنہ (ریحان عالم/انصاف ٹائمس) حکومت اور ڈاکٹرس میں تنازعہ سے پریشان مریض۔
راجستھان رائٹ ٹو ہیلتھ بل کے خلاف پرائیویٹ ڈاکٹرس پوری ریاست میں گزشتہ کئی دنوں سے ہڑتال پر ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست میں صحت کی خدمات پوری طرح سے ٹھپ ہے۔ ڈاکٹرس که رہے ہیں کہ جب تک حکومت اس بل کو واپس نہیں لیگی ہم اپنی ہڑتال ختم نہیں کرینگے۔
حکومت اور ڈاکٹرس میں تنازعہ کی وجہ سے ریاست کے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جے پور کی رہنے والی مینو (42) جس کی بیٹی(13) کا حال میں آپریشن ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم تھا کہ اس طرح کی ہڑتال ہوگی۔ میری بیٹی کو بہت درد ہو رہا ہے آپریشن کے ٹانکے اتروانے کے لئے ٹیکسی سے دہلی جا رہی ہوں۔ انکت اپنی بہن کی ایکسڈنٹ کے بعد طبی مدد نہیں ملنے کی وجہ سے احمدآباد جا رہے ہیں۔ سیکر میں علاج کے انتظار میں چار مہینے کے بچے روبین کی موت ہو گئی۔ سیکر کے سارے طبی عملے ہڑتال پر ہے جس وجہ سے روبین کو وہاں سے جے پور کے جے کے لون ریفر کر دیا لیکن ہسپتال کے دروازے پر ہی اُن کے موت ہو گئی۔ جالور میں ایک اور بچّے کا علاج نہیں ہونے کی وجہ سے موت ہو گئی۔
حکومت اور ڈاکٹرس میں تنازعہ کی وجہ سے غریب مریض سب سے زیادہ پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں کیونکہ ان کے پاس نہ تو قریبی ریاستوں کا سفر کرنے کے وسائل ہیں اور نہ ہی وہ اپنی روزمرہ کی نوکری چھوڑ کر پاس کے ریاست علاج کے لیے جا سکتے ہیں۔
سینئر ڈاکٹر وریندر سائلے نے کہا کہ "ہمیں اپنے مریضوں سے رابطہ میں رہنے کے باوجود ہمیں طبی امداد سے انکار کرنا پڑتا ہے۔ ہم بے بس ہیں”۔ مزید کہا کہ "ڈاکٹر اس بل سے خوفزدہ ہیں کیونکہ اس میں سزا کا بندوبست ہے۔ ہمیں ایک اطلاع ملی تو ہماری راتوں کی نیندیں اڑ جائیں گی”۔
انھونے آگے کہا کہ "اس بل میں یہ انتظام ہے کہ کوئی بھی ان کے خلاف شکایت کر سکتا ہے اور شکایت، شکایت کمیٹی کے پاس جائے گی اور ہم پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اب ڈاکٹر خوفزدہ ہیں کہ اگر کوئی مریض مقدمہ بازی کے لیے چلا گیا تو کیا ہوگا”۔
ویریندر سنگھ نے جمعرات کو ڈاکٹروں کے ایک وفد کے ساتھ وزیر اعلی اشوک گہلوت سے ملاقات کی جس کے بعد گہلوت نے ڈاکٹروں سے ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ دوتاسرا سے بات کرنے کو کہا۔ حالانکہ دوتاسرا نے ڈاکٹروں کی تجاویز سننے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
وہی ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ دوتاسرا نے بیان دیا ہے کہ بل کو واپس لینے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ حالانکہ حکومت بات چیت میں سہولیات فراہم کر سکتی ہے۔
وہی راجستھان ہائی کورٹ نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کی تنظیم اور راجستھان میڈیکل کونسل کو جمعہ کی جاری ہڑتال پر نوٹس جاری کیا ہے۔