پٹنہ(واثق قمر/انصاف ٹائمس) 15 مارچ، 2023۔ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا پہلا عالمی دن منایا گیا یہ گزشتہ سا ل یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد کی متفقہ منظوری کے مطابق ہوا ,جس میں 15 مارچ کو عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا اور عالمی سطح پر مکالمے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو رواداری، امن اور انسانی حقوق اور مذہبی تنوع کے احترام کو فروغ دیتا ہے۔
جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا، دنیا بھر میں تقریباً دو ارب مسلمان – جو روۓ زمین کے کونے کونے سے آتے ہیں – "وہ اکثر اپنے ایمان کی وجہ سے تعصب کا سامنا کرتے ہیں،مسلمانوں سے بڑھتی ہوئی نفرت کوئی نئی پیش رفت نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ 2022 میں، اقوام متحدہ نے اسلامو فوبیا سے لڑنے کا عالمی دن مقرر کیا، جو ہر سال 15 مارچ کو 140 ممالک میں منایا جاتا ہے۔ 15 مارچ کو اس کیلئے اس لئے منتخب کیا گیا تھا کیونکہ یہ کرائسٹ چرچ کی مسجد میں ہوئے قتل عام کی برسی کا دن ہے، جس میں 51 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف جنگ کے عالمی دن کے طور پر نامزد کرنے کی اس قرارداد کی منظوری دی، جسے پاکستان اور اسلامی تعاون تنظیموں نے پیش کیا تھا۔
یہ قرارداد تین سال بعد اس دن منظور کی گئی جب ایک شخص نے نیوزی لینڈ میں دو مساجد پر بم سے حملہ کر کے 50 سے زائد مسلمانوں کو ہلاک کر دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے 60 رکن ممالک تھے، اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس قرارداد کی منظوری دیتےوقت اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کسی مذہب، قوم، تہذیب یا نسلی گروہ کو دہشت گردی یا پرتشدد انتہا پسندی سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔
یہ قراردادانسانی حقوق کی پاسداری پر مبنی امن اور رواداری کی ثقافت کو فروغ دینے کے بارے میں بین الاقوامی بات چیت پر زور دیتا ہے۔