میرٹھ،اترپردیش میں 168 سال پرانی مسجد کو انتظامیہ نے کیا منہدم، مسجد کمیٹی نے بھی دیا ساتھ

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

اترپردیش کے میرٹھ میں شہر کے دہلی روڈ پر واقع 168 سال پرانی مسجد کو ریپڈ ریل کوریڈور (RRTS) منصوبے کے تحت انتظامیہ نے منہدم کر دیا۔ اس کارروائی میں مسجد کمیٹی نے بھی انتظامیہ کا تعاون کیا اور باہمی رضامندی سے مسجد کو ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا۔

*انتظامیہ اور مسجد کمیٹی کے درمیان معاہدہ

جمعرات کی رات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ADM) برجیش کمار سنگھ اور ایس پی سٹی نے NCRTC کے افسران کے ساتھ مسجد کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔ کئی گھنٹوں کی گفتگو کے بعد، مسجد انتظامیہ نے اپنی مرضی سے مسجد کو ہٹانے پر اتفاق کیا۔ اس کے بعد جمعہ کو باقاعدہ طور پر انہدام کا عمل شروع کر دیا گیا۔

*168 سال میں پہلی بار جمعہ کی نماز ادا نہیں ہوئی

تاریخ میں پہلی بار اس مسجد میں جمعہ کی نماز ادا نہیں کی جا سکی۔ انتظامیہ نے پہلے ہی مسجد کا مرکزی دروازہ ہٹا دیا تھا اور بجلی کا کنکشن بھی کاٹ دیا تھا۔مسجد کمیٹی کے اراکین نے خود اپنے ہاتھوں سے مسجد کو توڑنے کے عمل میں حصہ لیا۔

*مقامی لوگوں کا ردعمل
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے مسجد کو ہٹانا ضروری تھا، لیکن انہوں نے انتظامیہ سے نماز کے لیے متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ چونکہ یہ کارروائی انتظامیہ اور مسجد کمیٹی کی باہمی رضامندی سے انجام دی گئی، اس لیے کسی بھی قسم کا تنازعہ پیدا نہیں ہوا، اور عمل پرامن طریقے سے مکمل کیا گیا۔

*ترقی یا مذہبی ورثہ؟
یہ واقعہ مقامی برادری میں مخلوط ردعمل پیدا کر رہا ہے۔ ایک طرف، لوگ ترقیاتی منصوبوں کی اہمیت بتا رہے ہیں، تو دوسری طرف تاریخی مذہبی مقامات کے تحفظ پر بھی گفتگو ہو رہی ہے۔

Leave a Comment