ناگپور تشدد: وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے آٹھ کارکنوں نے خودسپردگی کی، پولیس نے کیا گرفتار

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

ناگپور میں حال ہی میں پیش آئے تشدد کے معاملے میں وشو ہندو پریشد (VHP) اور بجرنگ دل کے آٹھ کارکنوں نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کی، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ ان پر مذہبی جذبات کو بھڑکانے اور غیر قانونی احتجاج کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ گرفتاری کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

کیا تھا معاملہ؟
17 مارچ کو وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے چھترپتی شیواجی مہاراج چوک پر اورنگزیب کی قبر ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران اورنگزیب کی علامتی قبر جلانے اور اس بیچ قرآن کی آیات جلانے کے بعد شہر کے محل علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی، جس میں پتھراؤ، توڑ پھوڑ، اور آتش زنی کے واقعات پیش آئے۔

پولیس کا ایکشن

پولیس نے اس معاملے میں اب تک 54 افراد کو گرفتار کیا ہے اور 1200 سے زائد افراد کے خلاف 6 مقدمات درج کیے ہیں۔ اہم ملزم فہیم خان سمیت 6 افراد پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تشدد کے تین دن بعد کپیلون اور نندن گڑھ علاقوں میں کرفیو ہٹا دیا گیا، جبکہ دیگر حساس علاقوں میں اب بھی کرفیو نافذ ہے۔

پولیس کا خوف دکھائیں گے – مہاراشٹر حکومت

مہاراشٹر کے وزیرِ مملکت برائے داخلہ یوگیش قدم نے کہا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا، "ہم دکھائیں گے کہ پولیس کا خوف کیا ہوتا ہے، کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔”

وی ایچ پی اور بجرنگ دل کا موقف

وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے وکیل سنجے بال پانڈے نے کہا کہ احتجاج کی اجازت لی گئی تھی اور ان کے مؤکلوں پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

سوشل میڈیا پر کڑی نگرانی

پولیس نے سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 34 اکاؤنٹس کو بلاک کیا اور 10 مقدمات درج کیے ہیں۔

حالات فی الحال قابو میں ہیں، لیکن پولیس اور انتظامیہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہے تاکہ مستقبل میں ایسی کشیدگی کو روکا جا سکے۔

Leave a Comment