پٹنہ (اِنصاف ٹائمس ڈیسک) زی نیوز میں کام کرنے والی ایک خاتون صحافی زینت نے چینل کے کچھ لوگوں پر بہت سنگین الزامات لگایا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل جورنو مرر کے مطابق نیوز پرزینٹر زینت صدیقی نے الزام لگایا کہ انہیں زی نیوز کے دفتر میں یرغمال بنایا گیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کا سامان بھی زبردستی چھین لیا گیا۔
جب اس نے اتر پردیش پولیس کو اس واقعے سے آگاہ کیا تو کئی دن گزرنے کے بعد بھی پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کیا، جب کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا اعلان ہے کہ "اگر یوپی میں بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی گئی تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا”
متاثرہ زینت صدیقی کے مطابق میں ہفتہ کے روز معمول کے مطابق دفتر گئی (جس دن 70 فیصد عملہ/ایچ آر ڈیپارٹمنٹ آفس نہیں آتا تھا)، صبح 10.20 بجے مجھے گھیر لیا گیا اور زبردستی میٹنگ میں لے جایا گیا، میرا سامان (بیگ موبائل) انہوں نے مجھےسے لے لیا تھا مجھے ایک کمرے میں یرغمال بنا کر رکھا گیا،مجھے نہ تو واش روم جانے کی اجازت تھی اور نہ ہی اپنی والدہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت تھی