اسلامی نظام نکاح کے حسن کو فضول خرچی اور رسم ورواج کے ذریعے برباد نہ کریں

Spread the love

مولانا محمد رابع حسنی ندوی نے ملت اسلامیہ کو دیااہم پیغام

انسان جس ماحول میں رہتا ہے اس سے اس کا متاثرہونافطری بات ہے،مسلمانوں نے بھی ماحول سے متاثر ہوکر نکاح اور شادی بیاہ کے سلسلے میں غیرشرعی طور طریقوں اور رسوم و رواج کو اختیا ر کر لیا ہے، جس کی وجہ سے بہت سی دشواریوں کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے،یہ بات بھی افسوس ناک ہے کہ لوگ حیثیت سے بڑھ کر صرف سماج کے دباؤکی وجہ سے نکاح کی تقریبا ت میں زیادہ خرچ کرتے ہیں، بڑے بڑے ہوٹلوں میں اور مہنگے شادی ہالوں میں نکاح کی تقریبا ت انجام پاتی ہیں، جس سے لوگ زیر بارہو جاتے ہیں، اور بہت مرتبہ سودی قرض میں ڈوب جاتے ہیں، ضرورت ہے کہ سادہ او ر آسان نکاح کی مہم پورے ملک میں چلائی جائے،اور اسلامی نظام نکاح کو عام کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے،ان زرین خیالات کااظہارآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے منعقد کی گئی سہ روزہ آن لائن کانفرنس کی افتتاحی نشست کی صدارت فرماتےہوئے حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی(صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)نے فرمایا ،انہوں نے بورڈ کی جانب سے جاری آسان اور مسنون نکاح مہم کووقت کی اہم ضرورت بتایا،مہم کے تحت کی جانے والی کوششوں کی تحسین کی او ر مسلمانوں سے اس بات کی اپیل کی کہ وہ اس مہم کاحصہ بنیں ۔اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے بھی خطاب فرمایااور بورڈ کی جانب سے کی جانے والی اصلاحی کوششوں پر روشنی ڈالی ،مولاناخلیل الرحمان سجاد نعمانی( رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے اسلام کے نظام نکاح کے اہم پہلوؤں پر فکرانگیز خطاب فرمایا،اسی طرح مولانا سید نثار حسین آغا(صدرکل ہند مجلس شیعہ علماء و ذاکرین)نے نکاح کی رسوم ورواج پرروشنی ڈالتے ہوئے تمام مسلمانوں کو ان سے بچنے کی تلقین کی اور یہ کہا کہ نکاح کو آسان بنانے کے لیے ہر مسلک او ر مکتبِ فکر کے مسلمانوں کو آگے آناضروری ہے، بعد ازاں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے منظور کی گئی ۲۵؍نکاتی قرارداد تمام سننے والوں کے سامنے پیش کی۔سہ روزہ آن لائن کانفرنس کی افتتاحی نشست صبح دس بجے قاری شہزاد احمد کی تلاو ت سے شروع ہوئی، ابتداء میں مولانا مہدی حسن عینی (دیوبند ) نے مہمانان کرام کے لیے استقبالیہ کلمات پیش کیے، اس کے بعد مولانا خالد رشید فرنگی محلی ( رکن مجلس عاملہ بورڈ) نے کانفرنس کی غرض و غایت بیان کی،اس کے بعد تقریروں کاسلسلہ شروع ہوا۔ سب سے پہلے مولانا معز الدین قاسمی ( امیر شریعت مراٹھواڑہ ) نے خطاب فرمایا اور ا س بات پر اظہار مسرت کیا کہ بورڈ کی جانب سے چلائی گئی یہ تحریک ملک میں پھیلتی جارہی ہے، تقریروں کا سلسلہ دوپہر ایک بجے تک جاری رہا،مولانا عبدالحمید ازہری( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)مولانا محفوظ الرحمٰن فاروقی(رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)مولانا شبیر احمد ندوی ( بنگلور ) بحیثیت مہمان خصوصی کانفرنس میں شریک رہے،دوپہر ایک بجے مولانا محفوظ الرحمٰن فاروقی کی دعاپریہ افتتاحی نشست پایہ تکمیل کو پہنچی۔منجانب: اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم

Leave a Comment